مختصر تعارف حضور غازی ملت سید محمد ہاشمی میاں اشرفی الجیلانی Biography Ghazi-e-Millat Sayed Muhammad Hashmi Miyan Ashrafi Al Jillani

 مختصر تعارف حضور غازی ملت سید محمد ہاشمی میاں اشرفی الجیلانی

شہنشاہِ خطابت، سرمایہِ اہلسنّت، یادگارِ اسلاف ، آبروئے لوح و قلم حضور غازی ملت سید محمد ہاشمی میاں اشرفی الجیلانی دام ظلہ العالی جانشین حضور محدث اعظم ہند ایک ہشت پہلو شخصیت کا نام ہے ۔ علم و عمل ، اخلاص و وفا ، فکر و نظر ، دانش و بینش ، تدبر و دانائی ، تحریر و خطابت ، شرافت و بزرگی اور جادۂ دعوت و تبلیغ کے ایک تیز رو اور پُر عزم مسافر کی حیثیت سے ان کی ایک  منفرد پہچان ہے ۔ ان کی تقریروں میں جہاں علم و استدلال اور تحقیق و تاریخ کی نہریں رواں نظر آتی ہیں ،  وہیں ان کی بیش بہا تحریروں میں سلاست و روانی ، ادبی جمال اور فنی کمال کے آب دار موتی بھی جھلملاتے  دکھائی دیتے ہیں ۔ مشرق و مغرب کی وادیوں میں اذانِ بلالی بن کر گونجنے والے اس بے لوث مبلغ نے گزشتہ داعیانِ اسلام کی یاد تازہ کر دی ہے اور عالمی سطح پر دعوت و تبلیغ کی گراں قدر اور قابلِ رشک خدمات انجام دی ہیں حضور غازی ملت  ایک شاہین صفت عالمِ دین اور سیمابی کیفیت رکھنے والے ایک مایۂ ناز اسلامی مبلغ ہیں ۔ 

ایک شخص بیک وقت بلند پایہ خطیب بھی ہو اور اعلیٰ انشا پرداز بھی ، ایسا حسنِ اتفاق بہت کم دیکھنے کو ملتا ہے ۔ خدائے قادر و قیوم نے حضور غازی ملت سید محمد ہاشمی میاں اشرفی الجیلانی کو دونوں نعمتوں سے سرفراز فرمایا ہے ۔ وہ کشورِ خطابت کے سلطان بھی ہیں اور میدانِ قرطاس و قلم کے شہسوار بھی ۔

دنیائے خطابت کے شہنشاہ حضور غازی ملت کی ولادت کچھوچھہ مقدسہ میں بروز منگل ۸ جولائی ۱۹۴۷ کو حضرت محدث اعظم ہند علامہ سید محمد کچھوچھوی کے گھر ہوئی۔

حضور غازی ملت حضور محدث اعظم ہند سید محمد کچھوچھوی کے چھوتےاورسب سے چھوٹے بیٹے ہیں۔

ولادت کے بعد حضور محدث اعظم ہند نے غازی ملت کے کانوں میں اذان و تکبیر کہی ۔

آپ کی ابتدائی تعلیم کا آغاز حضور محدث اعظم ہند کی نگرانی میں میں ہوا۔جب آپ کی عمر چار سال چار ماہ چار دن ہوئی تو رسم بسم اللہ خوانی کی تقریب منعقد کی گئی پھر والدہ محترمہ کی محبت و شفقت کے سائے میں جلد ہی ناظرہ ختم قرآن شریف ہوا۔

محض آٹھ سال کی ہی عمر میں اپنے والد گرامی حضور محدث اعظم ہند کے ہمراہ پہلی بار حج بیت اللہ کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔اس کے بعد متعدد بار دربار رسول ﷺ اور خانہ کعبہ کی حاضری کا شرف حاصل ہوا۔

آپ نے مکتبہ اشرفیہ، اور مدرسہ محمد حسن جونپور، نیشنل کالج وارانسی ، ہوبارٹ انٹر کالج ٹانڈہ سے انگریزی تعلیم  ۱۲ ویں تک حاصل کی ۔ اسی درمیان والد گرامی اس دار فانی سے دار بقا کی  جانب رحلت کر گئے۔ جس کے سبب آپ نے انگریزی تعلیم کو خیر آباد کر کےدینی تعلیم کے حصول کے لیے جامعہ نعیمیہ مرادآباد میں داخلہ لیا۔کچھ عرصہ جامعہ نعیمیہ میں اکتساب علم و فن کے بعد ازہر ہند دینی و علمی ادارہ باغ فردوس جامعہ اشرفیہ مبارک پور میں اساطین علم و فن کے آگے ذانوئے تلمذ تہہ کیا پھر جامعہ عربیہ سلطان پور سے سند فضیلت و دستار فراغت سے نوازے گئے۔

خاندان

حضور غازی ملت کا عقد مبارک  1974 میں ہوا اور اللہ کریم نے آپ کو چھ اولادیں عطا فرمائی ، جن کے نام کچھ یوں ہے۔

   *تاج العلما سید محمد نورانی میاں۔

*سید محمد غزالی (بچپن میں انتقال کر گئے)

* سیدہ نور فاطمہ

*افضل العلما سید مسعود سبحانی میاں۔

* سیدہ کنیز فاطمہ (بچپن میں انتقال کر گئے)

*حضرت سید علی غوث صمدانی میاں۔

حضور غازی ملت نے کمسنی ہی میں حضرت سرکار کلاں مختار اشرف کے دست اقدس پر بیعت فرمائی۔ اور حضور حضرت غازی ملت کو*حضرت سرکارِ کلاں  سید مختار اشرفی جیلانی،* قطبِ مدینہ - حضرت ضیاء الدین مہاجری مدنی علیہ الرحمہ

وارثِ پنجتن حضرت سید شاہ یحییٰ حسن عرف اچھے صاحب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مارہروی ۔صوفی شمس الحق خلیفہ محدث اعظم الہند

*حضرت شیخ الاسلام  علامہ سید محمد مدنی میاں مدظلہ اور دیگر بزرگوں سے خلافت و اجازت کا شرف حاصل ہے۔

حضور غازی ملت کو اللہ رب العزت نے بے پناہ مقبولیت و شہرت بخشی ۔ آپ کے سینے میں چھپن انچ کا نہ سہی مگر علم و عرفان اور خدمت خلق ،اشاعت مسلک اہل سنت کے جذبے،اور خانقاہ اشرفیہ کی نشرو اشاعت کے حوصلے سے بھرپور دل عطا فرمایا ہے۔ یہی  وجہ ہے کہ آپ نے لاکھوں گمگشتانِ راہ کو سوئے منزل پہنچایا اور بندگان خدا کو خدا سے جوڑنے کے لیے مخلتف ممالک اور پانچوں برا اعظموں کا سفر فرمایا ۔ جن میں کچھ ممالک کے نام یوں ہیں۔

برطانیہ، ہالینڈ، بیلجیم، جرمنی،شمالی امریکہ، کینیڈا، جنوبی امریکہ،آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، فجی،پاکستان، بنگلہ دیش، نیپال، سری لنکا،ماریشس، جنوبی افریقہ، زمبابوے، موزمبیق، کینیا، ملاوی،سعودی عرب اورپورے برصغیر میں آپ کی خطابت کی دھوم مچی ہوئی ہیں۔

کتابیں/ ادبیات

اللہ رب العزت نے حضور غازی ملت کو تقریر کے ساتھ ساتھ تحریر کا ملکہ بھی بخشا ہے۔ یہ اور بات ہے کہ حضور غازی ملت بہت کم لکھتے ہیں اور جب بھی لکھتے ہیں اختلافی نزاعی پہلوؤں پر اپنے زور قلم صرف فرماتے ہیں۔

یوں تو کئی کتب منظر عام پر آئی ہیں مگر کچھ کے نام یوں ہیں۔

*خلیفاتین شیخین راویتین شیعہ میں

*متعہ

*دو شیعہ مسافر

  خلفائے ثلاثہ بہ جواب اشعاب سلاسہ

 معارف دین متین بہ جواب بریلی کا نیا دن

آؤ متحد ہو جائیں

*لطائف دیوبند

* آفتاب رسالت

*ضرب اخیر

*سعی آخر

 شیخ الاسلام پر لگے بے بنیاد الزمات کا جواب

*علامہ ارشد القادری کے مکتوب پر اظہار خیال

*اتمام حجت 

* مقدام مقدمہ (غیر مطبوعہ- معارف القرآن)

رسومات محرم و تعزیہ

حضرت امیر معاویہ خلیفہ راشد

خطبات ہاشمی۔

حال ہی میں حیدرآباد کے ایک جلسہ میں آپ نے عشق و محبت عشق ومحبت اعلیٰ حضرت اعلیٰ حضرت نعرہ کے بار ے میں کچھ کہا تھا ۔آپ کو پتہ ہو تو کمنٹس باکس میں بتائیں۔ حضور غازی ملت کا ایک وصف یہ بھی ہے کہ آپ تقریر میں اپنے مخالفین کو چت کرنے کا ہنر رکھتے ہیں۔ اسی وجہ سے آپ کے مخالفین ہمیشہ شکوہ کناں رہتے ہیں۔ کچھ لوگ غازی ملت کی شان میں بیہودہ الفاظ کا بھی استعمال کرتے ہیں۔ ان کو سوچنا چاہئے کہ اعلیٰ حضرت نے سادات تعظیم وتکریم کا درس کس انداز میں دیا ہے۔اللہ رب العزت  مسلک اعلیٰ حضرت کے ہمیں عملی و لسانی عامل بنائے۔

حضور غازی ملت سید محمد ہاشمی میاں اشرفی الجیلانی اکیسویں صدی عیسوی کے خطیبِ مشرق و مغرب ہیں ، جن کی خطابت کا ڈنکا آج پوری دنیا میں بج رہا ہے ۔ دیارِ مشرق ومغرب میں عوام و خواص ان کا پُر مغز خطاب بڑے ذوق و شوق سے سماعت کرتے ہیں اور حد درجہ محظوظ و متاثر ہوتے ہیں ۔ امریکہ ، برطانیہ ، لندن ، فرانس ، ترکی ، جاپان ، ماریشش اور عرب کے مختلف ممالک  غرض کہ چھوں براعظم جہاں انسانی آبآدی ہے ہر بڑے اردو داں حلقوں میں ان کی خطابت نے انقلاب برپا کیا ہے ۔جلسہ کی کامیابی کے لیے صرف آپ کی آمد کا اعلان ہی کافی ہے۔ غرض کہ عوام سے زیادہ خواص ان کی تقریر کے دلدادہ ہیں ، جس کی واحد وجہ صرف یہ ہے کہ ان کی تقریر میں علمیت ، زورِ استدلال اور فکر و نظر کی آمیزش کے ساتھ ساتھ نکتہ آفریں بھی ہوا کرتی ہے ۔حضور غازی ملت سید محمد ہاشمی میاں اشرفی الجیلانی کی تقریر بہت آسان ہوا کرتی ہے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے سینہ چیر کر کلیجے میں اتر رہی ہو۔ ان کے زبان و بیان کی سادگی و لطافت سامعین کو اپنے سحر میں جکڑے رہتی ہے۔ بڑی سے بڑی بات آسان اور چھوٹے جملوں میں بیان کرنا حضور غازی ملت کا ہی خاصہ ہے۔۔ خوب صورت جملے ، دلکش الفاظ و تراکیب اور دل و دماغ کوجھنجھوڑنے والا ان کا توانا اسلوب سامعین کو مسحور کر دیتا ہے ۔

ہماری دعا ہے کہ اللہ رب العزت ان کو عمر خضر عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔


Post a Comment

Previous Post Next Post