بیوی کا انتخاب: biwi Ka Intekhaab

 بیوی کا انتخاب:

امام بخاری ؒ حضرت ابو ھریرہؓ سے روایت نقل کرتے ہیں :

تنکح المرأۃ لأربع 

’’عورت سے چار وجوہات کی وجہ سے نکاح کیا جاتاہے ‘‘ 

لمالھا ولحسبھا ولجمالھا ولدینھا فاظفر بذات الدین 

اول مال کی وجہ سے نکاح کیا جاتاہے ‘ کہ کوئی مالدار گھرانہ ہو تو لوگ نکاح کا پیغام بھیجتے ہیں ‘دوسری وجہ فرمائی کہ اس کے حسب نسب کی وجہ سے یعنی اونچے خاندان کی وجہ سے لوگ نکاح کرتے ہیں ‘ تیسری وجہ فرمائی کہ اس کی نیکی اور دینداری کی وجہ سے نکاح کیا جاتاہے اور فرمایاکہ میں تمہیں اس بات کی نصیحت کرتاہوں کہ تم اپنے لئے دین کی بنیاد پر رشتے تلاش کرو ۔

اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دینداری کو نکاح کی اولین شرط قرار دیا ہے ،کیونکہ جب بنیاد ہی کمزور ہوگی تو زندگی کیسے نبھے گی جس نے صرف خوبصورتی کو دیکھا تو بتایئے شکل کی خوبصورتی کتنے دن رہتی ہے؟ یہ چند سال کی بات ہوتی ہے ‘جوانی ہمیشہ تو رہتی نہیں ،تو گویا جس کی بنیاد ہی کمزور ہوگی اس پر بننے والا گھر بھی کمزور ہوگا ۔

ع    جو شاخ نازک پر آشیانہ بنے گا ناپائیدار ہوگا 

نیکی اور شرافت دو ایسی چیزیں ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی چلی جاتی ہیں۔اس لئے اس بنیاد پر جو گھر بنے گا وہ ہمیشہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا چلا جائے گا۔

خوبصورت عورت کا خاوند جب اسے دیکھتا ہے تو اس کی آنکھیں خوش ہوتی ہیں اور نیک سیرت عورت کا خاوند جب اسے دیکھتا ہے تو اس کا دل بھی خوش ہوتاہے ۔خوبصورتی شاید ہر کسی کے بس کی بات نہ ہو کہ وہ کسبی نہیں وھبی ہے ۔جبکہ خوب سیرتی تو ہر انسان اختیار کرسکتا ہے ۔


Post a Comment

Previous Post Next Post